بیڑ (جاوید پاشاہ ) تعلقہ دھارور کے مویشیوں کی خرید وفروخت کرنے والے تاجر منظوراسماعیل قریشی عمر 60سال دودن قبل جانور خریدنے کے لئے ڈیرھ لاکھ روپیئے لیکر گھر سے قریبی دیہات کے بازار کونکلے اور رات دیر گئے تک بھی گھر نہیں پہونچے ،لیکن ان کی نعش ساروک واڑی کے جنگلات میں ملی ،اس سے منظور قریشی کی قتل کیا گیا ہو ایسی قیاس آرائیاں جاری ہیں، پولیس اس ضمن میں تحقیقات کر کے ان کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے اس مطالبہ کو لیکر آج دھارور بند اکا اعلان کیا گیا تھا ،تفصیلات کے مطابق دھارور کے متوطن منظور اسماعیل قریشی جو مویشیوں کی خرید وفروخت کی تجارت کیا کرتے تھے چہارشنبہ کو 07اکٹوبر کو وہ جانوروں کی خریدی کے لئے گھر دیڑھ لاکھ روپیئے لیکر نکلے ، وہ خریدی کے ہمیشہ ہی گھر سے پیسے لیکر نکلا کرتے تھے ،شیخ منظور رات دیر گئے تک گھر نہیں پہونچنے پر گھر کے لوگ ان کی تلاش شروع کی
لیکن اس میں وہ ناکام رہے اس پر گھر والوں نے منظور اسماعیل قریشی کے گمشدگی کی شکایت دھارور پولیس اسٹیشن میں کی ، لیکن کل رات دیر گئے ان کی نعش دھارور تعلقہ کے ساروکواڑی کے جنگلات میں ملی ،جن کے جسم اور چہرے پر شیدید زخم تھے جس سے معلوم ہوتا ہیکہ منظور قریشی کا اے رحمی سے قتل کیا گیا ہے ،اس تعلق سے دھارور پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کیا گیا ہے ،اور ان کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے سوامی رامانند ترتھ میڈیکل کالج آمبہ جوگائی کو منتقل کی گئی ، منظور قریشی قتل معاملہ کافی سنجیدہ ہے ان کے قتل سے دھارور تعلقہ میں غم غصہ کا ماحول ہے اہلیان دھارور نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کے منظور قریشی کے قاتلوں کو جلد ازجلد گرفتار کیا جائے اس مطالبہ کو لیکر آج دھارور بند کا اعلان کیا تھا جو پرامن رہا ،آج بعد نماز جمعہ ان کی تدفین عمل میں آئی ، جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ،پولیس کو ابھی اس معاملہ میں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے ۔